Add To collaction

-سایہ ے زلفِ یار طلبگار ہی رہیں

سایہ ے زلفِ یار طلبگار ہی رہیں۔
ہر بار کی طرح اس بار بھی رہیں۔
زلفوں سے انکی خوشبو اُڑا لے گئی ہوا،
اور ہم ترستے بن کے کوئی خار ہی رہیں

سیمیں نعیم صدیقی

   17
0 Comments